19 February, 2018 21:35

NADEEM MALIK LIVE

www.samaa.tv/videos/NadeemMalik

19-FEBRUARY-2018

آئین نے آرٹیکل اڑسٹھ میں پارلیمنٹ اور جیوڈیشری دونوں کو تحفظ دیا ہے۔ پیر کلیم خورشید کی ندیم ملک لائیو میں گفتگو

ظفر علی شاہ کیس میں میں نے آرٹیکل لکھا تھا کہ سپریم کورٹ کو کسی کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق دینے کا اختیار نہیں ہے۔

پیپلز پارٹی نے کہا تھا کہ وہ آئین کو اپنی اصل شکل میں بحال کرنا چاہتے ہیں ایسا ہو جاتا تو آج پاکستان کی صورت حال مختلف ہوتی۔

پیپلز پارٹی کی شیری رحمان نے کہا کہ

پارلیمنٹ برتر ہے لیکن اس وقت جو بحث چل رہی ہے وہ سیاسی مقاصد کے لئیے ہے۔

مسلم لیگ ن نے ہر ادارے کی دھجیاں بکھیری ہیں پارلیمنٹ میں تو آتے ہی نہیں ہیں۔

حکومت اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لئیے سب کچھ کر رہی ہے۔

پارلیمنٹ کے لئیے عوام سے فیصلہ لیتے ہیں جرم کے لئیے نہیں لیتے۔

مسلم لیگ ن والے کبھی اپنا مقابلہ زوالفقار علی بھٹو سے اور کبھی بینظیر بھٹو سے کرتے ہیں ان کو اپنی تاریخ بنانی چاہئیے۔

مسلم لیگ ن والے اپنی زات کے لئیے قانون میں ترمیم کرنا چاہتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے عارف علوی نے کہا کہ

بنیادی اصول یہ ہے کہ کسی ادارے کی تزلیل نہ کی جائے۔

یہ کہنا کہ چوری ڈاکے کا فیصلہ عدالت نہیں عوام کریں گے تو پھر کسی گاؤں میں جرم ہو تو اس کا فیصلہ گاؤں والے کریں گے۔

نواز شریف اور مریم نواز کے عدالت کے فیصلے پر تنقید سے جمہوریت کمزور ہوئی ہے۔

مسلم لیگ ن کے ڈاکٹر مصدق نے کہا کہ

جب کسی نے جمہوریت کا علمبردار بن کر آگے آنے کی کوشش کی تو ان کی راہ میں روڑے اٹکائے گئے۔

اداروں کے اختیار کو واضع کرنا پارلیمنٹ کا فرض ہے۔

ہم پارلیمنٹ میں قانون پر بحث نواز شریف کو بچانے کے لئیے نہیں کرنا چاہتے۔

پارلیمنٹ کے ارکان کو جو کچھ وہ فلور آف دی ہاؤس کہیں اس پر استثنا حاصل ہے۔

http://naeemmalik.wordpress.com/