12 October, 2016 21:43

NADEEM MALIK LIVE

http://videos.samaa.tv/NadeemMalik/

12-OCTOBER-2016

انیس سو ننانوے میں جو کچھ ہوا اس پر میں آج بھی حیران ہوں۔ آج کے واحد مہمان جنرل پرویز مشرف کی ندیم ملک لائیو میں گفتگو

انیس سو ننانوے میں ہم ایک ڈیفالٹر سٹیٹ بننے کے قریب تھے زر مبادلہ کے زخائر صرف آدھ بلین ڈالر رہ گئے تھے۔

میاں شریف نے مجھے رائے ونڈ میں کھانے کی دعوت دی اور کہا کہ آپ ہمارے ساتھ عمرے پر چلیں۔

میاں شریف نے مجھے کہا کہ آپ بھی میرے بیٹے کی طرح ہی ہو۔

مجھ سے پہلے نواز شریف جنرل کرامت جہانگیر کو بھی نکال چکے تھے لیکن پتہ نہیں کیوں۔

کور کمانڈرز کی میٹنگ میں بہت سی باتیں ہوتی ہیں لیکن سب ملک کے مفاد میں ہوتی ہیں۔

اگر میرا نواز شریف حکومت ختم کرنے کا کوئی ارادہ ہوتا تو میں سری لنکا کیوں جاتا۔

کہیں یہ ہوتا ہے کہ ملک کے آرمی چیف کو کہا جائے کہ آپ پاکستان کی سپیس سے کہیں اور چلے جایں۔

میرے طیارے کے پائلٹ کو کہا گیا کہ بائیس ہزار فٹ کی بلندی پر چلے جاؤ اس نے کہا کی طیارے میں فیول نہیں ہے۔

میں نے پائیلٹ سے پوچھا کہ پاکستان کی سپیس سے باہر ہم کہاں جا سکتے ہیں تو اس نے کہا کہ دوحہ یا پھر بھارت جا سکتے ہیں۔

میں نے کہا بھارت تو میری لاش ہی جا سکتی ہے میں وہاں نہیں جاؤں گا۔

جب ہم نے بتایا کہ طیارے میں فیول نہیں ہے تب ہمیں نواب شاہ ائیر پورٹ پر اترنے کی اجازت دی گئی۔

باری اکتوبر کو فوج کا صرف ایک آفیسر چند جوانوں کے ساتھ وزیراعظم ہاؤس گیا تھا وہ بہت دلیر آفیسر تھا۔

وزیراعظم ہاؤس میں ایس ایس جی کے جوان تھے جو میرے ٹرین کئیے ہوئے تھے انہوں نے فوراْ ہتھیار پھینک دئیے۔

مجھے بارہ اکتوبر کے اقدام کا کائی افسوس نہیں ہے میں اپنے ملک کو معاشی طور پر اوپر لے گیا عوام کو خوشحالی دی۔

میرے دور میں بہت معاشی ترقی ہوئی زر مبادلہ کے زخائر آدھ بلین سے ساڑھے سولہ بلین ڈالر تک پہنچ گئے۔

میرے دور میں پاکستان کی شرح نمو سات فیصد تک پہنچ گئی حالانکہ اس وت تیل کی قیمت ایک سو بیس ڈالر بیرل تھی۔

میرے دور میں قرضے کی اتنی قسط آ جاتی تھی کہ جتنے ہمارے زر مبادلہ کے زخائر نہیں ہوتے تھے۔

آج مسلم لیگ ن کے بہت سے لوگ پہلے میرے ساتھ تھے کچھ آج بھی مجھ سے ہمدردی رکھتے ہیں۔

جن لوگوں کو میں نے اپنے دور میں سب سے زیادہ نوازا وہی سب سے زیادہ میرے خلاف بول رہے ہوتےہیں۔

جہاں پاکستان بھارت پر حاوی ہو جائے وہاں ہمیں فخر کرنا چاہئیے اور کہنا چاہئیے ہاں ہم نے یہ کیا ہے یا کم از کم خاموش رہیں۔

بھارت نے پاکستان کو دو ٹکڑے کیا سیاچن پر قبضہ کیا کیا دنیا نے اسے چھوڑ دیا۔

کارگل میں ہم نے بھارت کو گردن سے پکڑ لیا لیکن ہماری اپنی حکومت ہی اپنی فوج کے خلاف بولنے لگی۔

کارگل سے ہم بھارت کی ایک گاڑی کو بھی جانے سے روک سکتے تھے اوپر سے صرف ایک پتھر مارنا پڑتا۔

میں نے خود نواز شریف کو آرمی آفیسرز کی موجودگی میں کارگل پر بریفنگ دی تھی۔

ڈی جی آئی ایس آئی نے نواز شریف کو کارگل پر بریفنگ دی تو انہوں نے کہا کہ مزہ جب آئے اگر سری نگر پر جھنڈا لہرا دیں۔

برکھا دت نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ بھارت نے امریکہ سے پاکستان پر دباؤ ڈلوایا کہ کارگل چھوڑ دیں۔

نواز شریف امریکہ گئے اور کارگل چھوڑنے کا معاہدہ کر کے آ گئے۔

ہمیں کہنا چاہئیے تھا کہ بھارت سیاچن چھوڑے ہم کارگل چھوڑ دیں گے۔

کارگل میں پاکستان کے پونے دو سو کے قریب فوجی شہید ہوئے ہمیں فخر ہونا چاہئیے کہ ہم نے بھارت سے لڑ کر کچھ حاص کیا تھا۔

فوج میں بندہ لڑنے اور شہید ہونے ہی جاتا ہے ہم نے بھارت کے ڈیڑھ ہزار فوجی مار دئیے تھے۔

میں نے واجپائی سے مزاکرات کئیے لیکن میں نے پہلے بتا دیا کہ میں پاکستان کی عزت پر کوی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔

بھارت کو پتہ تھا کہ میں کارگل کا منصوبہ ساز ہوں پھر بھی اس نے میرے ساتھ بات چیت کی تھی۔

جو کوئی بھی پاکستان یا دنیا میں کہیں بھی بم پھوڑے وہ دہشت گرد ہے۔

جو کشمیر میں اپنے بہن بھائیوں سے ہمدردی رکھتا ہے ان کی مد کرتا ہے وہ مجاہد ہے۔

جیش محمد کو لشکر طیبہ سے نہ ملایا جائے جیش محمد پاکستان کے اندر دہشت گردی میں ملوث ہے اس نے مجھ پر بھی حملہ کروایا تھا۔

لشکر طیبہ بہترین این جی او ہے کشمیر میں زلزلے کے دوران اس نے بہترین خدمت کی تھی۔

میری معلومات کے مطابق بھارت نے کوئی سرجیکل سٹرائیک نہیں کیا ہے۔

بھارت میں کہا جا رہا ہے کہ پاکستان کو سزا دینی ہے وہاں ایک جنگ کا ہسٹیریا بنا دیا گیا ہے اب اپنے لوگوں کو مطمئین کرنے کے لئیے سرجیکل سٹرائیک کی باتیں کر رہے ہیں۔

پاکستان میں ملٹری ٹیک اوور نہیں ہونا چاہئیے لیکن جب گڈ گورننس نہ ہو تو پھر فوج کیا کرے۔

جب حالات ٹھیک نہیں ہوتے ہیں تو پھر لوگ فوج کی طرف دیکھنے لگتے ہیں۔

اب پھر لوگ کہہ رہے ہیں کہ راحیل شریف نہ جایں ملک کو ٹھیک کریں۔

میرے خیال میں راحیل شریف کو ریٹائر نہیں ہونا چاہئیے۔

میں پاکستان آ کر مقدمات کا سامنا کرنا چاہتا ہوں لیکن تب جب مجھے امید ہو کہ میرے ساتھ عدل ہو گا۔

ا